ادرک کی افادیت سے انکار ممکن نہیں اور ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ کینسر کے مریضوں کے لئے بیت زیادہ مفید ہے۔
ایک سائنسی جریدے PLoSمیں شائع شدہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ادرک میں ایک کمپاﺅنڈ 6-shogaolپایا جاتاہے جو کینسر کے دوران دی جانے والی کیموتھراپی سے دس ہزار گُنا زیادہ طاقتور ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم میں کینسر پیدا کرنے والے خلیوںکی تعداد 0.2سے1فیصد تک ہوتے ہیں لیکن یہ اس
قدر خطرناک ہوتے ہیں کہ یہ بہت تیزی سے کینسر پیدا کرنے والے خلیوں کی تعداد بڑھاتے ہیں۔،ان خلیوں کو ختم یا کم کرنے کے لئے کیموتھراپی کا سہارا لیا جاتا ہے جس کے ذریعے کینسر کو کسی حد تک کنٹرول کیا جاتا ہے لیکن یہ ایک تکلیف دہ امر ہے جس کی وجہ سے کیموتھراپی کروانے والے انسان کے تمام بال گِر جاتے ہیں اور اس کا رنگ سیاہ اور بھوک بالکل ختم ہوجاتی ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ادرک میں ایسے خواص پائے جاتے ہیں جو ان کینسر کے خلیوں کوبالکل اس طرح ختم کرتے ہیں جیسے کیمو تھراپی سے کیا جاتا ہے۔